Friday 17 May 2013

3 لاکھ آبادی، بہت اسلحہ مگر جرائم نہیں


یورپ میں واقع ملک آئس لینڈ میں اسلحہ کی کمی نہیں مگر اس کے باوجود اس ملک میں جرائم کی سطح دنیا بھر میں سب سے کم ہے۔ ایسا کیوں اور کیسے ہے؟ اس بات کا جائزہ لیا ایک امریکی قانون کے طالب علم اینڈریو کلارک نے۔
آئس لینڈ میں جب کبھی جرائم ہوتے ہیں ان میں آتشیں یا عام اسلحے کا استعمال بہت کم ہوتا ہے اگرچہ اس ملک کے شہریوں کے پاس بہت سی بندوقیں ہیں۔
گن پالیسی ڈاٹ کام جو کہ ایک تنظیم ہے کا اندازہ ہے کہ آئس لینڈ میں نوے ہزار کے قریب بندوقیں ہیں جس کی آبادی تین لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
یہ ملک دنیا میں بندوقوں کی ملکیت کے اعتبار سے پندرہویں درجے پر ہے اگرچہ بندوق کا حصول اس ملک میں کوئی آسان کام نہیں ہے۔ لائسنس حاصل کرنے کے لیے طبی معائنے اور ایک تحریری امتحان سے گزرنا ضروری ہے۔
پولیس بھی غیر مسلح ہوتی ہے اور ایسے پولیس افسران جن کو آتشیں اسلحہ لے کر چلنے کی اجازت ہوتی ہے وہ ایک خاص فوج کا حصہ ہوتے ہیں جنہیں ’وائی کنگ سکواڈ‘ کہا جاتا ہے اور انہیں شاذ و نادر ہی کارروائی کے لیے بلایا جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں آئس لینڈ میں منشیات بہت ہی کم ہیں۔

سب سے پہلے اور یقیناً سب سے زیادہ اہم طور پر آئس لینڈ میں امیر، متوسط اور غریب طبقے کے درمیان کوئی بھی فرق نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے مختلف طبقات میں پایا جانے والا تناؤ تو سرے سے ہے ہی نہیں جو باقی دنیا میں تقریباً ہر ملک میں پایا جاتا ہے۔
آئس لینڈ کی طبقاتی تقسیم کے بارے میں یونیورسٹی آف میزوری کے ایک ماسٹرز کے طالب علم کی تحقیق میں ایک اعشاریہ ایک فیصد افراد نے اپنے آپ کو اعلیٰ یا امیر طبقے کا بتایا جبکہ ایک اعشاریہ پانچ فیصد افراد نے اپنے آپ کو غریب طبقے کا بتایا۔


2009 میں چند ممالک میں کتنے قتل ہوئے؟

  • برازیل - 43909
  • ڈنمارک - 47
  • آئس لینڈ - 1
  • برطانیہ - 724
  • امریکہ - 15,241
(اقوام متحدہ کے قتل پر اعدادوشمار)

No comments:

Post a Comment