Thursday 2 May 2013

اخبار خریدنے گئے تھے کہ دھماکہ ہو گیا


پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پیر کو یونیورسٹی روڑ پر خودکش بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے ایک صحافی اور دو افغان اہلکاروں کی ہلاکت کی ایک وجہ اخبار بتائی گئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والے دیگر افراد بس کے انتظار میں تھے۔

اس دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی اپنی اپنی کہانی ہے، کوئی یونیورسٹی اور کاج جانے کے لیے بس سٹاپ پر کھڑا تھا تو کوئی دفتر جانے کے لیے تیار تھا۔
اسی طرح ایک فری لانس صحافی محمد عارف بھی اس دھماکے کا شکار اس وقت ہوئے جب وہ سٹال پر اخبار خریدنے پہنچے تھے۔
محمد عارف نے صحافت کا شوق پورا کرنے کے لیے محکمۂ پولیس سے بطور کلرک ریٹائرمنٹ لے لی تھی اور غیر ملکی ویب سائٹس کے لیے لکھا کرتے تھے۔
ان کا معمول تھا کہ صبح کے وقت اخبار کے سٹال پر پہنچ کر مختلف اخبارات کا جائزہ لیتے اور پھر گھر چلے جاتے۔ گزشتہ روز بھی ایسے ہی ہوا وہ اخبار کا مطالعہ کر رہے تھے کہ اس دوران زور دار دھماکہ ہوا اور محمد عارف اس دھماکے کی لپیٹ میں آ گئے۔

No comments:

Post a Comment