Friday 24 May 2013

ن لیگ کو ہرانے والے ن لیگ میں ہی شامل



پاکستان میں عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں کی جانب سے اپنی پسند کی جماعتوں کے تعین کا سلسلہ جاری ہے اور قومی اسمبلی میں پہنچنے والے اٹھائیس آزاد امیدواروں میں سے بارہ باضابطہ طور پر مسلم لیگ نواز میں شامل ہو چکے ہیں۔
ان آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد مسلم لیگ ن کو حکومت بنانے کے لیے واضح اکثریت مل گئی ہے اور اب اس کے لیے حکومت سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کی متوقع حکمران جماعت مسلم لیگ نواز میں شامل ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے نواز لیگ کے ہی امیدوار کو ہرا کر اسمبلی میں پہنچے ہیں تو کچھ کو تو مسلم لیگ نواز نے ٹکٹ نہیں دے تھے۔
مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور انہوں نے اپنی سابقہ سیاسی وابستگی کو چھوڑتے ہوئے انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا۔ ایسے ارکان میں مسلم لیگ ق کے وہ رہنما بھی شامل ہیں جو گزشتہ وفاقی کابینہ کا حصہ رہے۔
مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والوں میں جنوبی پنجاب کے لغاری اور ہراج خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔ سردار اویس احمد خان لغاری ڈیرہ غازی خان سے جبکہ رضا حیات ہراج خانیوال سے اپنی آبائی نشستوں پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
لغاری اور ہراج خاندان کے علاوہ سابق وزیر مملکت برائے خارجہ خسرو بختیار اور صاحبزادہ نذیر سلطان بھی اب مسلم لیگ ن کا حصہ بن گئے ہیں اسی طرح مسلم لیگ ق کے یونی فیکیشن گروپ کے نجف سیال بھی اب مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی شمار ہوں گے۔
سینیئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ آزاد امیدوار کے طور پر نئی حکمران جماعت میں شامل ہونا آسان ہوتا ہے اور اس میں کوئی شرمندگی نہیں ہوتی۔ ان کے بقول آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے تاکہ کل کو نئی حکمران جماعت میں شامل ہوسکیں۔

No comments:

Post a Comment