Saturday 18 May 2013

قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر چینی باشندہ گرفتار



پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں حکام کے مطابق ایک چینی باشندے کو قرآن کی مبینہ بے حرمتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس چینی باشندے کا نام لی پنگ بتايا گیا ہے اور وہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک ڈیم تعمیر کرنے والی چینی کنسورشیم میں کام کرتے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ انہیں حفاظتی اقدام کے تحت حراست میں لیا گیا ہے کیونکہ خدشہ تھا کہ مشتعل ہجوم کہیں انھیں ہلاک نہ کر دے۔ کشمیر کے پولیس چیف نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پولیس حکام، سیاست دانوں، مقامی علماء اور صحافیوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پولیس نے ابھی تک اس حوالے سے مقدمہ درج نہیں کیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کرے گی۔  پاکستان میں کسی غیر ملکی فرد پر قرآن کی بے حرمتی کے الزام کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ 
مظفرآباد شہر میں جہاں یہ مبینہ واقعہ پیش آیا وہاں کے ایک اہل کار نے بتایا کہ یہ الزام لی اور ایک مقامی ڈاکٹر کے درمیان ایک تنازعے سے منسلک ہے۔ مظفرآباد کے انتظامی سربراہ انصر یعقوب کے مطابق گذشتہ ہفتے چینی باشندے لی نے ڈاکٹر ساجد کو مزدوروں کے کوارٹر کے ایک کمرے میں منتقل ہونے کے لیے کہا تھا۔ انصر یعقوب کے مطابق جب ڈاکٹر ساجد نے اس بات سے انکار کیا تو لی نے مقامی افراد کی مدد سے ان کا سامان ان کی عدم موجودگی میں کمرے سے باہر پھنکوا دیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر ساجد نے دوسرے ملازمین کو بتایا کہ ان کے سامان کے ساتھ قرآن مجید اور دوسری مذہبی کتابوں کو بھی ان کے کمرے سے باہر پھنکوایا گیا ہے۔ اس بات کی نہ تو چینی باشندے لی اور نہ ہی ڈاکٹر ساجد سے تصدیق کی جا سکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقامی ملازمین اس بات سے ناراض ہو گئے اور بعد میں آس پاس کے گاؤں کے سینکڑوں افراد ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔ ایک عینی شاہد نے کہا کہ ہجوم نے احاطے میں پتھراؤ کیا اور عمارت کے کچھ حصے اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

No comments:

Post a Comment